Tuesday, January 10, 2017

Sad Poetry - دیار غیر میں کیسے تجھے صدا دیتے

Poet: Mubashar Islam

دیار غیر میں کیسے تجھے صدا دیتے
تو مل بھی جاتا تو آخر تجھے گنوا دیتے

تمہی نے ہم کو سنایا نہ اپنا دکھ ورنہ
دعا وہ کرتے کہ ہم آسماں ہلا دیتے

ہمیں یہ زعم رہا اب کے وہ پکاریں گے
انہں یہ ضد تھی کہ ہر بار ہم صدا دیتے

وہ تیرا غم تھا کہ تاثیر میرے لہجے کی
کہ جس کو حال سناتے اسے رولا دیتے

تمہیں بھلانا ہی اصل تو دسترس میں نہیں
جو اختیار بھی ہوتا تو کیا بھلا دیتے

ہم اپنے بچوں سے کیسے کہیں کہ یہ گڑیا
ہمارے بس میں جو ہوتی تو ہم دلا دیتے

تمہاری یاد نے کوئی جواب ہی نہ دیا
میرے خیال کے آنسو رہے صدا دیتے

سماعتوں کو میں تا عمر کوستا اسلام
وہ کچھ نہ کہتے مگر ہونٹ تو ہلا دیتے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...