Poet: Muhammad Anwer Annu
تم اکثر میرے پاس آجایا کرو
میری نیندیں مجھ سے چھین جایا کرو
ویسے تو ہماری ملاقات ممکن نہیں
خوابوں ہی میں مل جایا کرو
تم اکثر میرے پاس آجایا کرو
دن کے اجالوں میں ملنا اچھا نہیں
لوگوں کی نظروں میں آنا اچھا نہیں
بس خوابوں ہی میں تم آجایا کرو
دیکھو کوئی ہمیں سن تو نہیں رہا
دماغ اپنا خراب کرتو نہیں رہا
خوامخواہ دل جلا تو نہیں رہا
عشق کیا ہے سمجھ تو نہیں رہا
تم اکثر میرے پاس آجایا کرو
دنیا والوں سے بچتے بچاتے رہو
اپنے پیار کا احساس کرتے ہوئے
No comments:
Post a Comment