Poet: M.Asghar
ہم جب بھی کہیں تازہ کلام سنانے گئے
اس کے بعد ہم سیدھے تھانے گئے
ہر بار مایوس ہو کر گھر لوٹے
جب بھی کسی دوست کو آزمانے گئے
مگرمچھوں کو ہم سے پیار ہونے لگا
کبھی سمندر میں جو ہم نہانے گئے
کوئی نہ کوئی ہڈی پسلی تڑوا کےآئے
اکھاڑے میں جب بھی زور آزمانے گئے
جنہیں ہم نے منہ زبانی خوشیاں بخشیں اصغر
ان کی نظروں میں ہم شاعر نہ مانے گئے
No comments:
Post a Comment