Poet: Zahida Ali
حدور تک دیکھا تو صحرا نظر آیا
ہجوم میں میں خود کو تنہا نظر آیا
چاند نے بھی اوڑھ لی بادلوں کی ردائیں
رات کو ہر سو اندھیرا نظر آیا
بخشی میرے درد کو اس نے اتنی طاقت
ہر ٹھوکر پہ وہ مسکراتا نظر آیا
تنہائیوں کے اس جزیرے میں
آنکھو کو اک دریا نظر آیا
No comments:
Post a Comment