Poet: Abid Hussain Saqib
تیری آنکھیں کمال کرتی ہیں
میرا غم لازوال کرتی ہیں
ڈوب جاتا ہوں جو ان میں کبھی
کیسے کیسے سوال کرتی ہیں
دیکھ لیں گر یہ آسماں کی طرف
بدر کو بھی ہلال کرتی ہیں
ہم پہ تیرِ ستم چلا کر یہ
ظاہر اپنا جلال کرتی ہیں
ریزہ ریزہ ہیں بکھرے راہوں میں
ہمیں کیوں یہ پامال کرتی ہیں
ہوتی ہیں غمزدہ یہ جیسے ہی
ہمیں بھی یہ پُر ملال کرتی ہیں
شب کو دے کر یہ تیرگی ثاقب
دِن کو رُو بہ زوال کرتی ہیں
No comments:
Post a Comment