Poet: Seher
میرے خوابوں کی تعبیر بھگوتی رہتی ہے
کوئی بارش ہے جو ہوتی رہتی ہے
آنکھ ہتھیلی پر رکھ کر سو جاتا ہوں
دستک میر ے دروازے پہ ہوتی رہتی ہے
پھرتا رہتا ہوں خالی کمروں میں
رات میرے بستر پر سوتی رہتی ہے
کتنی باتیں ہیں جو میں نے تجھ سے کرنی ہیں
دیر تجھے اکثر آنے میں ہوتی رہتی ہے
No comments:
Post a Comment