Poet: Tahir
تجھ کو اپنا بنا کے دیکھ لیا
خود کو بھی آزما کے دیکھ لیا
شیخ جی اب نہ چھیڑے مجھ کو
جام تجھ کو پَلا کے دیکھ لیا
مقصدَ زیست تب ملا یہ ہم کو
تو نے جب مُسکرا کے دیکھ لیا
جا کے معبد میں دیکھنا جو تھا
سامنے تُجھ کو پا کے دیکھ لیا
تیرگی غم کی دُور کر نہ سکے
دَل بھی طاہر جلا کے دیکھ لیا
No comments:
Post a Comment