Poet: Mubeen
رات آنگن میں چاند اترتے دیکھا
چاندنی کو چار سو بکھرتے دیکھا
جھلمل کر رہی تھی ستاروں کی چادر
غم جہاں کو پہلو سرکتے دیکھا
نور کا ہالہ تھا یا مجسم کوئی
خواب حقیقت میں بدلتے دیکھا
سب باتیں کیں آج دل نے
مدتوں بعد آرزؤں کو بہلتے دیکھا
جسم پتھر بن گیا حیرانی میں
روح کو نکل کر جھومتے دیکھا
کوئی راگ تھا یا نغمہ بلبل کا
یادوں کے دریچے کھلتے دیکھا
سحرآئی تو یوں ٹوٹا سب طلسم
رخسار گل پر آنسو سرکتے دیکھا
No comments:
Post a Comment