Poet: Sohail Ghani
جو درد کے صحرا میں اکیلا بھی بہت ہے
اس کے لئے دیوار کا سایہ بھی بہت ہے
دیکھا نہیں تم نے کبھی تنہائی میں اس کو
اپنوں کی جدائی میں وہ رویا بھی بہت ہے
جس نے کبھی دولت کو دولت نہیں سمجھا ہے
پا یا بھی بہت اس نے کھویا بھی بہت ہے
بیداری ہی بیداری ہے جس کے مقدر میں
وہ نیند میں خوابوں میں سویا بھی بہت ہے
No comments:
Post a Comment