Sunday, April 22, 2018

Political Poetry - ریوڑھی اوراندھا

Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti

ریوڑھی اندھا اپنوں کو بانٹے یہاں
غیر مانگے تو پھر اسکو ڈانٹے یہاں

نا اہل بھرتی ہوکر شہنشاہ بنے
اہل جتنے تھے سب آکے چھانٹے یہاں

اونچے قد والے دار و رسن تک گئے
سازشوں سے پلٹ آئے ناٹے یہاں

بن کے معصوم جلاد پھر آگئے
کل انہوں نے گلے سب کے کاٹے یہاں

معافیاں مانگ کر گڑ گڑاتا ہے جو
اپنا تھوکا ہوا خود ہے چاٹے یہاں

کل یہ فرعون تھا آج روتا ہے جو
دل کرئے منہ پہ دوں اسکے چانٹے یہاں

دونوں ہاتھوں سے لوٹا میرے ملک کو
ہم کو دکھلائے نقصان و گھاٹے یہاں

پھول پر اپنا قبضہ جمانے کے بعد
دے گئے تھے اشہر ہم کو کانٹے یہاں

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...