Saturday, April 14, 2018

Love / Romantic Poetry - پیار کی بازی

Poet: Hafeez Javed

میں نے کیا پیار اور بھر لیا دل میں غبار بھی
اقرار کرتا وہ کیسے، کر نہ سکا میں اظہار بھی

آنکھوں کے رستے اسے دل میں بسانے چلا تھا
کر نہ سکا کبھی، میں اس سے آنکھیں چار بھی

میری محبت کا بھرم وہ رکھتا کیسے اور کیونکر
کبھی چھیڑ نہ سکا میں اس کے دل کے تار بھی

کتابوں سے تو کبھی فلموں سے ڈائیلاگ یاد کئے
محبت کے نرالے اصول دے گئے مجھے مار بھی

جاوید میری سمجھ میں تو فقط اتنی ہی بات آئی
پیار کی بازی جب کھیلو گے، جیت ہوگی تو کبھی ہار بھی
 

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...