Friday, January 20, 2017

Love / Romantic Poetry - جمال یار

Poet: Abdul Wasay Baloch

ہرچند کہ کبھی رات نے سو رج نہیں دیکھا
دیکھے تو بہت ہیں کوئی تجھ سا نہیں دیکھا

ہنستے ہوئے اسکے لب و رخسار تو دیکھ
حیران ہے چاند اس نے خود سا نہیں دیکھا

واللہ اس بت خاکی سے نظر ہی نہیں ہٹتی
صورت مجسم مہتاب کا ٹکڑا نہیں دیکھا

دل سے نہیں جاتی لب و لہجے کی حلاوت
اثر اس کا میری روح پر کیسا نہیں دیکھا

دل کی یہی حسرت طاقت گفتار نہیں باقی
اس پیکر پریخانہ میں کیا کیا نہیں دیکھا

طا قت گفتار نہیں باقی ہوں انگشت بدانداں واسع
یوں سحر اس کے روپ کا کبھی چھایا نہیں دیکھا

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...