Monday, January 30, 2017

Funny Poetry - بندوں کی بھلائی

Poet: Bakhtiar Nasir

شاعری کسی نے نہیں سکھائی
خوشی و غم سے ہے یہ آئی

ہارن پہ ہارن دیتا ہے
رستہ دے دو اسے بھائی

شادی تو کرلی پچھتاتا ہے
چڑیل ہے کیا اس کی لگائی

اب کیا دیکھتے ہو تماشا
یہ آگ تمہی نے تو لگائی

گلاس تو بھر دیا لسی سے
ڈالی نہیں اس میں ملائی

غریب کو تحفہ میں ملا کپڑا
کہاں سے دے اس کی سلائی

شعروں میں مزاح کی چاشنی
یہ بھی ہے بندوں کی بھلائی

داستان الم کیوں سناتے ہو
کیا آنکھ ہم سے پوچھ کر لڑائی

غیبت کی محفل سے بہتر نہیں؟
آپ کی خاموشی اور تنہائی

ساس نندوں پہ کیا جھپٹتی ہے
کس “ اکیڈمی “ سے تربیت پائی

غزل تو بھیج دی ناصر
چھپنے کی ہے آس لگائی

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...