Sunday, January 22, 2017

Life Poetry - انسان

Poet: Mubeen

گم ہو گیا ہوں روز و شب میں میں
ڈھونڈ رہا ہوں خود کو میں

آررزؤں کی طویل مسافتیں ہیں
تھک گیا ہوں اس سفر میں میں

جانے کب مکتب کی گھنٹی بج اٹھے
اپنا سبق تو یاد کر لوں میں

جانے کیسے فریب میں آ گیا دل میرا
ورنہ کھاتا نہ کبھی گندم کو میں

کوہ طور پر جا کر ضد کی موسیٰ نے
پھر اک تجلی کا منتظر ہوں میں

تو سمندر ہے تیرا کوئی کنارا نہیں
قطرے کی طرح مل جانا چاہتا ہوں میں

تو کوشش کو دیتا ہے ثمر اس کا
میں چاہتا ہوں کہ ہو جاؤں روبرو میں

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...