Monday, January 9, 2017

Sad Poetry - دل کے اندر بے قراریاں بڑھتی گئیں

Poet: Zahida Ali

دل کے اندر بے قراریاں بڑھتی گئیں
تجھ کو پانے کی تمنائیں بڑھتی گئیں

زندگی نے ایسا کچھ جینا بیزار کیا
موت سے قربتیں بڑھتی گئیں

محبت الفاظ میں قید ہو گئی
دنیا میں بے وفائیاں بڑھتی گئیں

پھولوں کی نہیں ہے تمنا ہمیں
خزاں سے دوستیاں بڑھتی گئیں

ہونٹوں پہ مسکان دل میں طوفان
یکجا ہوئے تو آنسوؤں کی لڑیاں بڑھتی گئیں

خود سے ہی دوستی نہیں ہے اپنی
اس لئے تو خود سے دوریاں بڑھتی گئیں

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...