Poet: Sahil
ویسے تو یادوں سے جی گھبرایا بھی
یادیں ٹھریں جیون کا سرمایا بھی
اس کے دور چلے جانے کا کیا شکوہ
جب چھوڑ چکا ہے ساتھ میرا تو سایہ بھی
گھر کے اندر بھی حالات نہیں اچھے
جب گھات لگا کر بیٹھا ہے ہمسایہ بھی
اس بچارے کو دنیا سے کیا لڑنا
جس کے خون کا پیاسہ ہو ماں جایا بھی
اس تاکید کے ساتھ کسی سے مت کہنا
یاروں نے ہر راز بتایا بھی
No comments:
Post a Comment