Poet: Tanveer Ahmed
بوئے معشوق زمانے سے چھپانے کیلئے
میں نے ہاتھوں میں گلابوں کو اٹھا رکھا ہے
تیری خوشبو جو میرے ساتھ رہا کرتی ہے
اسلئے باغ کے نزدیک مصلے کو بچھا رکھا ہے
ہاں میں لے سکتا ہوں دولت کی یہ رنگیں دنیا
پر تیرے در سے دل اپنا لگا رکھا ہے
قطعہ
دل میں اترتا جا رہا ہے پیار کا موسم
میری آنکھوں میں وہی ملن بہار کا موسم
ملنے نہ آئے کبھی یاد تو کیا ہوتا
میری دہلیز پہ ٹھر گیا تیرے انتظار کا موسم
No comments:
Post a Comment