Poet: Jawad Shigri
آج جب آگیا تیرا ہی ذکر شام کے بعد
احتراماً جھکا تعظیم کو سر شام کے بعد
نہ ہوا سر کبھی غالب کو تیرا زلف دراز
کردیا میں نے اسی زلف کو سر شام کے بعد
کرتے ہیں اہل جہاں شب کو منور یہ چراغ
کیوں جلاتے ہو میرے قلب و جگر شام کے بعد
بارہا دل نےکہا رات گزاروں تیرے در
جب بھی ہوتا ہے تیرےدر سےگزر شام کے بعد
جان من کیوں نہیں آتی ہے تیری یاد مجھے
یاد کرتا ہوںبہت تم کو مگر شام کے بعد
ہائے اس عمر میں در در پہ پھرا کرتا ہوں
میں سدا تھام کےکہتا ہوں کمر شام کے بعد
شب کو آرام کےطالب ہو اگر تم جواد
باندھتے کیوں ہو سدا رخت سفر شام کے بعد
No comments:
Post a Comment