Friday, September 7, 2018

Life Poetry - حقیقت کچھ اور تھی

Poet: Shehzad Owaisi

نا جانے کیا کیا پڑھایا گیا
امن کے نغمے، جنگ سے نفرت
ہمیں درس محبت کا دیا جاتا رہا
آہستہ آہستہ وقت نے جب کروٹ جو لی
آنکھیں کھلنے لگیں تو یہ معلوم ہوا
کہ بات جو بڑے کہتے رہے
جو ہمیں استاد سکھاتے رہے
کتابوں سے جو ہم نے حاصل کیا
ایسا تو ہرگز دکھا ہی نہیں
باتیں سب ہم کو کتابی، کتابی ہی لگیں
میرا بچپن اندھیروں میں تھا بھلا
اب جو ہے وہ برا بہت لگا
یہ جانا کہ بات کچھ اور تھی
اور حقیقت کچھ اور تھی

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...