Poet: M.Asghar
تیری بزم میں ہم اس بہانے آئے ہیں
پرانے زخم بھر گئے نئے زخم کھانےآئے ہیں
اپنے درد بھرے اشعار کا سہارا لے کر
تیرے پتھر دل میں جگہ پانے آئے ہیں
اسی محفل میں ٹوٹا تھا میرے دل کا آئینہ
اجازت ہو تو کرچیاں اٹھانے آئے ہیں
محبت کے دعوے تو بہت کرتے ہو ہم سے
آج تمہاری محبت کو آزمانے آئے ہیں
تم سے کوئی گلہ نہ شکوہ نہ شکایت
ہم تو دوستی کا فرض نبھانے آئے ہیں
تم کیا جانو کتنے بےتاب تھے ہم
حال دل سنا کر ہوش ٹھکانے آئے ہیں
No comments:
Post a Comment