Poet: Sahir Ladhiyaani
چپ رہنا کچھ نہ کہنا یہ بھی ایک اداسی ہے
ہنس کے سارے صدمے سہنا یہ بھی ایک اداسی ہے
بیٹھے بیٹھے کھو سا جانا یونہی دور خیالوں میں
چلتے چلتے ہنستے رہنا یہ بھی ایک اداسی ہے
دل کی بات سن کر ہنسنا یہ تو سب کی عادت ہے
ان باتوں پہ ہنستے رہنا یہ بھی ایک اداسی ہے
مار کے کنکر لہریں گننا بیٹھ کے جھیل کنارے پر
کچھ لوگوں کا ہے کہنا یہ بھی ایک اداسی ہے
No comments:
Post a Comment