Poet: Hafeez Javed
یاد ماضی میں آنکھوں کو سزا دیتا ہوں
یاد آنے سے پہلے ہی اسے بھلا دیتا ہوں
جس سے تھوڑی سی امید، زیادہ ہوتی ہے
ایسی ہر شمع، میں سر شام بجھا دیتا ہوں
دل کے دریچے میں نہ جھانک پائے کوئی
دل کے آنگن میں اک دیوار اٹھا دیتا ہوں
اپنوں کے بچھڑنے سے یہ سیکھا، میں نے
کہ دشمن کو بھی اب جینے کی دعا دیتا ہوں
No comments:
Post a Comment