Poet: Sajid Awan
دل دکھے گا بھی لیکن سنانے دو
خود کو سچ سے نظر نہ چرانے دو
یہ جو خواب ہیں کل ٹوٹنے ہاں
تم انہیں آج ہی بکھر جانے دو
یہ جو خوشیوں کے کارواں تم
انہیں دل کے باہر سستانے دو
یہ ستاتے بھی ہیں جلاتے بھی ہیں
انہیں کبھی دل میںنہ گھر بنانے دو
نہ میں سمجھ سکا نہ تو بھی سمجھ سکا
ساجد کچھ سمجھنے دو کچھ سمجھانے دو
No comments:
Post a Comment