Wednesday, July 25, 2018

Sad Poetry - سنانے دو

Poet: Sajid Awan

دل دکھے گا بھی لیکن سنانے دو
خود کو سچ سے نظر نہ چرانے دو

یہ جو خواب ہیں کل ٹوٹنے ہاں
تم انہیں آج ہی بکھر جانے دو

یہ جو خوشیوں کے کارواں تم
انہیں دل کے باہر سستانے دو

یہ ستاتے بھی ہیں جلاتے بھی ہیں
انہیں کبھی دل میںنہ گھر بنانے دو

نہ میں سمجھ سکا نہ تو بھی سمجھ سکا
ساجد کچھ سمجھنے دو کچھ سمجھانے دو
 

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...