Tuesday, July 24, 2018

Forgiveness Poetry - بے قرار روحیں

Poet: Irfan Ali

کائنات کے ذرے ذرے میں
بستی ہیں بے قرار روحیں
قبروں سے نکل آئیں ہیں
یارب! یا رب ! سن لے فریاد
کچھ کہتی ہیں تجھ سے
تیری یہ بے قرار روحیں
کوئی غموں سے بوجھل
کوئی دکھوں سے بوجھل
کوئی گناہ سے بوجھل
کوئی ظلم سے بوجھل
کوئی کسی کی یاد میں پاگل
کوئی کسی کی دید میں گھائل
کوئی درد اطفال کو روئے
کوئی اپنے حال کو روئے
کوئی کسی کی دید کو ترسے
اپنوں کی یاد میں تڑپے
ہجر کے ماہ و سال کو روئے
یارب تیری یہ بے قرار روحیں
کیوں پھرے در بدر سوال بن کر
تیری رحمت ہے سب سے بڑھ کر
معاف کر دے ہے ذات تیری عز و جل

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...