Tuesday, July 24, 2018

Life Poetry - ماں

Poet: محمد ہارون مغل

دل کی گہرائیوں میں دیکھوں تو تم ہی دِکھتی ہو
میرا جسم و جان و روح مجھے تم ہی دِکھتی ہو

فلک تک پہنچنا نہیں آساں اتنا پھر بھی تم
اتنی دلکش گہرائیوں میں مجھے تم ہی دکھتی ہو

صبح کی سنہری سورج کی کرنیں بہت خوب لگتی ہیں
پر ان سب سے خوبصورت مجھے تم ہی دکھتی ہو

شرط بس اتنی ہے کہ تمہیں دیکھتا رہوں
گر نہ بھی دیکھوں تو مجھے تم ہی دکھتی ہو

لاکھ تاروں میں روشن چہرہ ہے چاند کا
پر اس میں داغ ہے مجھے بے داغ تم ہی دکھتی ہو

دنیا جہاں کی رحمتیں، کامیابیاں نصیب ہوں تجھے
میرے لیے یہی مانگتے ہوئے دعا مجھے تم ہی دکھتی ہو

نہیں الفاظ اتنے کہ تیری تعریف کروں اور فقط
ارض سے آکاش تک نہیں، کل کائنات میں فقیدالمثال مجھے تم ہی دکھتی ہو

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...