Sunday, July 15, 2018

Sad Poetry - محروم تمنا

Poet: Shayer Lakhnawi

پاس غم ہم نے بھی کتنا رکھا
بند آنکھوں ہی میں دریا رکھا

دل نے ہر زخم کے آئینے میں
اک نہ اک پھول سا چہرا رکھا

محفلیں ہو گئیں ویران لیکن
مجھ کو تنہائی نے زندہ رکھا

شب ہجراں کی سحر ہونے تک
ہم نے ہر سانس کو جلتا رکھا

ظرف اظہار وفا نے مجھ میں
کچھ نہ کہنے کا سلیقہ رکھا

ہم نے صحرا کی روانی کا خیال
اپنے گھر سے بھی زیادہ رکھا

کچھ سرابوں سے نہیں ہے شکوہ
ہم کو دریاؤں نے پیاسا رکھا

انکے آنے کے اک اندیشے نے
عمر بھر دل کو دھڑکتا رکھا

ہے وہی میری تمنا شاعر
جس نے محروم تمنا رکھا

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...