Poet: Snober George
آئے گی تمہیں میری یاد شام کے بعد
کرو گے ملنے کی فریاد شام کے بعد
ان دھندلکوں میں ڈھنڈو گے مجھے
بچھڑوں گی جب ہمزاد شام کے بعد
آئے گی وہ، یہ سوچتے رہو گے تم
نکلے گی یہ بات بے بنیاد شام کے بعد
کب تلک رہوں قید تیرے خیالوں میں
آج کر دو مجھے آزاد شام کے بعد
No comments:
Post a Comment