Tuesday, July 31, 2018

Political Poetry - سر اٹھے تو قلم کردیئے گئے

Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti

شوریدہ سر اٹھے تو قلم کردیئے گئے
طوفاں کیا اس طرح سے ختم کردیئے گئے

مظلوم پر ہی ٹوٹا ہے جبر و قہر یہاں
کمزور پر ہی جور و ستم کردیئے گئے

آنکھوں سے نور چھین کر کاٹی گئی زباں
جذبے کچھ اسطرح سے مدھم کردیئے گئے

زنداں کی سنگلاخ چٹانوں پہ خون سے
قصے بغاوتوں کے رقم کردیئے گئے

جنکے ضمیر دن کے اجالوں میں تھے بکے
وہ رات کے اندھیروں میں ضم کردیئے گئے

نیزوں کی انیوں پہ صحیفے بلند تھے
اسباب نفرتوں کے بہم کردیئے گئے

جنت کے نوجوانوں کے سردار ہیں حسین
ان ہی کے نام باغ و ارم کردیئے گئے

جب بھی کہیں یزید کی فوجیں جمع ہوئیں
اونچے حسینیت کے علم کردیئے گئے

دل میں اشہر یزید کی نفرت لیئے گیا
بس اس وجہ سے اس پہ کرم کردیئے گئے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...