Poet: Umar Hayat Sandu
زندگی میں ایسا موڑ آئے گا کس نے سوچا تھا
کہ زندگی کا معنی ہی بدل جائےگا کس نے سوچا تھا
نفرت ہو جائے گی خود ہی سے ہم کو
آئینہ اتنی تلخ حقیقت دکھائے گا کس نے سوچا تھا
ابھی تو منزل دورکی بات منظرِ ساحل بھی ہوایدہ نہیں
حوصلہ بیچ منجھدار دم توڑ جائے گا کس نے سوچا تھا
اک شام غم جسے زادِ راہ سمجھ رہے تھے
وہ بھی ہم سے روٹھ جائے گا کس نے سوچا تھا
عمر گرمئی محشر کی سی سختیاں سہنی پڑیں گی
سائبان یو ہم سے روٹھ جائے گا کس نے سوچا تھا
No comments:
Post a Comment