Saturday, October 12, 2019

Sad Poetry - قضا دینے لگے

Poet:

ٹوٹ کر چاہا جنہیں وہ بھی دغا دینے لگے
آگ جلتی رہی وہ اور ہوا دینے لگے

اور بیمار مجھے میرے مسیحا نے کیا
میں نے جانا کہ وہ مجھ کو دوا دینے لگے

ہم نے دل ہار دیا ایسے وفا کاروں پر
جو دل سنبھل جانے پہ وفا دینے لگے

کاش وہ پہلے قدم مجھ کو آزما لیتے
جو امتحاں لے کے اب سزا دینے لگے

جب تلک موت کی چاہت رہی مرنے نہ دیا
جب میں جینے لگا تو کو قضا دینے لگے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...