Poet: Syed Ishtiaq Hussain Kazmi
آجا محبت کی باتوں کو چھیڑیں
وہ دلکش وہ رنگین ساعتوں کو چھیڑیں
کہیں ہم دونوں نکل کر اکیلے
پھر الفت بھری ملاقاتوں کو چھیڑیں
بڑے دن ہوئے چاند اترا کہیں نہ
چل ندیا کناروں کی راتوں کو چھیڑیں
ڈال کر ہاتھ بےجان ہوتے ہیں جن میں
چلو پھر ان نرم ہاتھوں کو چھیڑیں
ہم اک دوسرے کو سنائیں حال دل کا
اور آنکھوں کی دلکش برساتوں کو چھیڑیں
چمکا دیں اشکوں سے پھر داغ دل کے
یوں الفت کی عنایت سوغاتوں کو چھیڑیں
No comments:
Post a Comment