Sunday, October 27, 2019

Sad Poetry - بات سے مکرتے دیکھا

Poet: Lubna Kanwal

برسوں کی چاہت کوایک پل میں بدلتے دیکھا
ہم نےٹوٹ کر چاہنے والوں کو بات سے مکرتے دیکھا

ہم نے ناز کرتے تھے جو اپنی وفاؤں پر
انہی کو بے وفائی کرتے دیکھا

ہم نے کیسے سجا لیے سپنےاپنی اداس آنکھوں میں
ہر خواب کو ٹوٹ کے بکھرتے دیکھا

ہم سے کرتے تھے جو وعدہ ہمیشہ ساتھ چلنے کا
پھر انہی کو راستہ بدلتے دیکھا

ہم کو اعتبار نہ رہا کسی پر بھی کیا کریں
اس اعتبار کو کتنی بار مرتے دیکھا

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...