Poet: Lubna Kanwal
برسوں کی چاہت کوایک پل میں بدلتے دیکھا
ہم نےٹوٹ کر چاہنے والوں کو بات سے مکرتے دیکھا
ہم نے ناز کرتے تھے جو اپنی وفاؤں پر
انہی کو بے وفائی کرتے دیکھا
ہم نے کیسے سجا لیے سپنےاپنی اداس آنکھوں میں
ہر خواب کو ٹوٹ کے بکھرتے دیکھا
ہم سے کرتے تھے جو وعدہ ہمیشہ ساتھ چلنے کا
پھر انہی کو راستہ بدلتے دیکھا
ہم کو اعتبار نہ رہا کسی پر بھی کیا کریں
اس اعتبار کو کتنی بار مرتے دیکھا
No comments:
Post a Comment