Saturday, October 19, 2019

Love / Romantic Poetry - اس سحر کی گزر تک

Poet: Santosh Kumar Gomani

اس سحر کی گزر تک ہوائیں الگ ہو جاتی ہیں
درد دل میں رکھیں تو پناہیں الگ ہو جاتی ہیں

کیوں ڈرتے ہو کانٹوں بھری زندگی سے
یوں پاؤں بچانے تک راہیں الگ ہو جاتی ہیں

اک سپنا کروٹوں کو خوب سہارا دیتا ہے
مگر آنکھ کھولنے تک بانہیں الگ ہو جاتی ہیں

قتل تو نگاہ بھی کرلیتی ہے تلوار کی طرح لیکن
دونوں جرموں کی سزائیں الگ ہو جاتی ہیں

کبھی افضل نظاروں کو اپنے حریص نہ رکھو
عکس کو تکنے تک نگاہیں الگ ہو جاتی ہیں

زمانے کے مزاج نے گھُٹ کر جینا سکھا دیا
اپنا درد چلانے سے آہیں الگ ہو جاتی ہیں

عمر بھر انسان اوروں کی نفس کشی رہا سنتوش
خود کو سمجھنے تک سانسیں الگ ہو جاتی ہیں

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...