Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti
بیچ منجدھار میں جو دغا دے گئے
وقت رخصت وہ کیوں بدعا دے گئے
ہم کو پہلے ہی اسکی خبر تھی مگر
اپنی دانست میں وہ سزا دے گئے
راہ کی تنہائی نے زندگی بخش دی
ہم کو جینے کا وہ حوصلہ دے گئے
جاں بہ لب جذبہ سخت کوشی کو وہ
جاتے جاتے نئی وہ جلا دے گئے
مندمل کب ہوئے تھے وہ زخم جگر
ڈال کر وہ نمک کیا صلہ دے گئے
شکریہ انکا اشہر ادا کیسے ہو
وہ جو بن مانگے ہم کو جزا دے گئے
No comments:
Post a Comment