Poet: A.A.Asghar
اسی شام میرےخط کا لےکر وہ جواب آئی
یوں لگا اندھیرے میں چاندنی نکل آئی
بولی تیرے بن اب میں جی نہیں سکتی
اب اور جدائی کا زہر پی نہیں سکتی
میں بھی اپنے پیار کا اظہار کرنا چاہتی تھی
مگر مارے حیا کے کچھ کہہ نہ پاتی تھی
اب تم نے جو یہ قدم اٹھایا ہے
اس بات نے میرا بھی حوصلہ بڑھایا ہے
جو تم ساتھ دو گے تو دنیا کا ہر دکھ اٹھاؤں گی
حرف شکایت نہ لب پہ لاؤں گی
وعدہ کرو زندگی بھر مجھے پیار کرتے رہو گے
کہیں پیار میں مجھے دھوکہ تو نہ دو گے
تم اپنے الله سے ڈرنا
میری امنگوں کا کبھی خون نہ کرنا
نہ جانے یہ حقیقت تھی یا کوئی خواب تھا
اس سوال کا میرے پاس کوئی نہ جواب تھا
No comments:
Post a Comment