Poet: Adnan Hassan
زندگی کے سبھی رنگ چرا لے گیا
سبھی سپنے میرے چرا لے گیا
کڑی دھوپ میں اکیلا چھوڑ گئے تم
نہ کوئی ہمدرد نہ ساتھی سبھی چرا لے گیا
بھولی نہیں ابھی جو ہے خزاں کی داستاں
نہیں کرتے بہار آنے کی بات جب سے پھول ڈالی پہ سجا چرا لے گیا۔
اک دل تھا میرے پاس تیرے آنے سے پہلے عدنان
اور وہ بھی ستم گر تو چرا لے گیا
No comments:
Post a Comment