Tuesday, October 22, 2019

Love / Romantic Poetry - کشمکش

Poet: Muhammad Sohaib

عجب کشمکش کے راستے ہیں
بڑی کٹھن یہ مسافتیں ہیں

میں جس کی راہوں میں بچھ گیا ہوں
اسی کو مجھ سے شکائتیں ہیں

شکائتیں سب بجا ہیں لیکن
میں کیسے اس کو یقین دلاؤں
اسے بھولوں تو مر نہ جاوں

میں خاموشی کے امتحان میں
کہاں کہاں سے گزر گیا ہوں

اسے خبر بھی نہیں ہے شاید
میں دھیرے دھیرے بکھر گیا ہوں

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...