Friday, September 7, 2018

General Poetry - مدو جزر کے ایسے نظارے دیکھے

Poet: Samia bashir

مدو جزر کے ایسے نظارے دیکھے
ساحل کی طرح سمندر بھی پیاسے دیکھے

ٹھہر جاؤں یہ تو وہ مقام نہیں
ہر موڑ پہ تو اب تو نئے رستے دیکھے

کس پر یقیں کریں گے یہاں
آدمی کے چہرے بھی بدلتے دیکھے

شاید ہو گئی ہے نمرودگی ختم
کہ لوگ بھی اب آگ سے کھیلتے دیکھے

یہی کسک باقی ہے دل میں سمیعہ
میں انساں نہیں پتھر کے مجسمے دیکھے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...