Poet: Sunny
اب تک تو چرا لیتا تھا تیری آنکھ سے آنسو
ہاتھ سے خود انہیں پونچھو گے تو یاد کرو گے
شبنم کو گلابوں پہ چمکتا ہوا پا کر
ہنستی ہوئی پلکوں کی نمی یاد کرو گے
دیکھے جو کبھی فلک پہ ٹھرے ہوئے بادل
برسات نگاہوں میں رکی یاد کرو گے
ایثار خلوص وفا اور دعا بھی
کیا کیا دیے جاتا ہوں کبھی یاد کرو گے
No comments:
Post a Comment