Sunday, October 6, 2019

Sad Poetry - میری آرزو نا کرنا

Poet: Muhammad Nazakat Ali Iffti

بھری محفل میں کہا اس نے تمناء دید کی جستجو نہ کرنا
ارے دیکھو جو نصیب میں نہ ہو اس کی آرزو نہ کرنا

بکھر جاتے ہیں دریا سمندر کی آغوش میں جانے کے بعد
ہم زیرسمندر ہیں ڈوبنے کی خواہش میرے یار تو نہ کرنا

بے رنگ ہو گئی زندگی اس محفل میں میری خلوت میں رہ کر
لب کھولوں تو غم کہتے ہیں ارے اغیار سے گفتگو نہ کرنا

میں جب سے بچھڑا ہوں ساقی تیرے میخانے سے
جام غم پئے پھرتا ہوں میری رسوائی کو بکو نہ کرنا

گر کوئی پوچھے فانی عشق کی انتہا بھی ہے کوئی
تو رکھنا سامنے لحد میری اور پیش مجھے نمونہ کرنا

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...