Poet: Muhammad Nazakat Ali Iffti
بھری محفل میں کہا اس نے تمناء دید کی جستجو نہ کرنا
ارے دیکھو جو نصیب میں نہ ہو اس کی آرزو نہ کرنا
بکھر جاتے ہیں دریا سمندر کی آغوش میں جانے کے بعد
ہم زیرسمندر ہیں ڈوبنے کی خواہش میرے یار تو نہ کرنا
بے رنگ ہو گئی زندگی اس محفل میں میری خلوت میں رہ کر
لب کھولوں تو غم کہتے ہیں ارے اغیار سے گفتگو نہ کرنا
میں جب سے بچھڑا ہوں ساقی تیرے میخانے سے
جام غم پئے پھرتا ہوں میری رسوائی کو بکو نہ کرنا
گر کوئی پوچھے فانی عشق کی انتہا بھی ہے کوئی
تو رکھنا سامنے لحد میری اور پیش مجھے نمونہ کرنا
No comments:
Post a Comment