Poet: UA
بیقرار آنکھوں میں انتظار کس کا تھا
نام تیرے ہونٹوں پہ بار بار کس کا تھا
اک تسلسل سے مسلسل گردشوں کے درمیاں
سیماب فطرت مضطرب دل بیقرار کس کا تھا
کہر تھی دھواں تھا کہ بادلوں کا سایہ تھا
جو دور تک نظر آیا وہ غبار کس کا تھا
کس کی کشش میں تم چلے آئے دیار غیر تک
تم ہی کہو دل پہ تمہارے اختیار کس کا تھا
عظمٰی جو اک نگاہ میں اپنا تمہیں بنا گیا
ہے کون ایسا معتبر یہ اعتبار کس کا تھا
No comments:
Post a Comment