Poet: Aashi
اب کے ہر پیڑ سے اک ساخ چمن ٹوٹے گی
چین یہ سوئیں گے تو برسوں کی تھکن ٹوٹے گی
موت آئے گی تو تسکین پھی ساتھ آئے گی
سانس ٹوٹے گی تو زنجیر سخن ٹوٹے گی
اب کے دل ٹوٹا تو تھک ہار کے ہم بیٹھ گئے
ہم کو امید نہیں اب کوئی کرن ٹوٹے گی
ریزہ یزہ یوں بکھر جاؤ گے ہر سو دیکھو
ایسی بے ربط محبت کی رسن ٹوٹے گی
دل شکستہ ہیں مگر حوصلے ہیں قائم عاشی
حوصلے ٹوٹے تو یہ شاخ بدن ٹوٹے گی
No comments:
Post a Comment