Poet: Muhammad Anees Shad Afridi
آتش عشق کے مراحل سے گزرتا جیون
ننھی سی ڈور سے بندھا ہے لرزتا جیون
کہیں نمودو نمائش کو ترستا جیون
کسی کی آنگن میں ہر سال برستا جیون
قیدِ حیات سے لمحوں میں رہائی ممکن
اُن کی آنکھوں کے اشارے سے ندلتا جیون
ہوس گلشن کی نہ رکھ باغ کی رکھ
ماند پڑنے کو ہے گلشن میں چمکتا جیون
نہ ڈر منزل کے پیچ و خم سے اے شاد
عشق کی راہ میں گرتا ہے سنبھلتا جیون
No comments:
Post a Comment