Saturday, October 20, 2018

General Poetry - بال کی کھال

Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti

کھینچے گا بال کی وہ یہاں کھال دیکھنا
غربت میں پھانسنے کا نیاء جال دیکھنا

دھوکے سے لے کے آیا کمیں گاہ کی طرف
دلدل میں دھسنے والوں کا تم حال دیکھنا

عزت کے منہ پہ بھیک کا تھپڑ ہوا رسید
ذلت سے سرخ ہوتا ہوا گال دیکھنا

سالوں کی محنتوں کی بدولت بنا تھا جو
لٹتا ہوا سڑک پہ وہی مال دیکھنا

بیٹی تو کہہ رہا تھا حسینوں کو وہ مگر
منہ سے ٹپک رہی تھی مگر رال دیکھنا

خبروں سے کچھ غرض نہ طلب نوکری کی ہے
رشتوں کے اشتہار میں بس “ زال “ دیکھنا

زنخوں کا احتجاج کچلنے کے واسطے
ہاتھوں میں تھام کر وہ چلا ڈھال دیکھنا

مرغی کو خواب و خیال سے اپنے نکال دے
سپنے میں بھی یہاں پہ اشہر دال دیکھنا

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...