Sunday, October 28, 2018

Love / Romantic Poetry - شکست خواب

Poet:

بجا کہ آنکھوں میں نیندوں کے سلسلے بھی نہیں
شکستِ خواب کے اب مجھ میں حوصلے بھی نہیں

نہیں نہیں، یہ خبر دشمنوں نے دی ہو گی
وہ آئے آ کے چلے بھی گئے اور ملے بھی نہیں

یہ کون لوگ اندھیروں کی بات کرتے ہیں
ابھی تو چاند تیری یادوں کے ڈھلے بھی نہیں

خفا اگرچہ ہمیشہ ہوئے مگر اب کے
وہ برہمی ہے کہ ہم سے انہیں گلے بھی نہیں

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...