Poet: T-Malik
کبھی تو جو کرے دعا تو
میرے دل کو کوئی سہارا ملے
میری کشتی آرزو ابھر پڑے
پھر مجھے کوئی کنارا ملے
کبھی بھولے سے بھی ان زاہدوں کی
اک نگاہ مجھہ پر پڑے تو
پوچھے خدا سے بے اختیار
برسوں بیتے بیچ منجدھار
یہ کونسا ہے بندہ خدا
جو ہم زاہدوں سے بڑھ کر لگا
تو کہہ دے خدا بھی رسان سے
کوئی حساب نہیں اس کی جان سے
اسے لگتی ہے ہر موڑ پر اک دعا
وہ لفظ دعا ہیں سب دل سے کہے
پھر کیسے اس پر کوئی بار پڑے
جا پہلے اس کے اہل دعا کو ہٹا
پھر آ کر اپنی بپتی سنا
سن لے قول فرمانرواں
نہیں رہ سکتا کبھی کوئی غمزدہ
جو کرتی ہو پیچھا اس کا
فقط ایک دعا
بس ایک دعا
No comments:
Post a Comment