Poet: Muhammad Zia Siddiqui
مجھ پر جمال یار کا یوں سحر چھا گیا
تصویر ہو گیا ہوں تصویر دیکھ کر
قسمت سے جانے کیوں ہیں لوگ شکوہ مند
روح کھل اٹھی ہے اپنی تقدیر دیکھ کر
انداز پر تبسم دل جو خرام ناز
خیراں ہوا ہوں گفت تاثیر دیکھ کر
ڈر ہے فقط کہ آڑے آئے نہ مفلسی
افسردہ ہوں رقیب کو امیر دیکھ کر
ملتا ہے کس جگہ پہ تجھ سے میرا نصیب
میں ڈھونڈتا ہوں ہاتھ کی لکیر دیکھ کر
دیدار کی طلب ہے آجائیے صنم
غمگین ہوگیا ہوں تاخیر دیکھ کر
چاہت تیری نے ایسا دیوانہ کردیا
ہنستے ہیں اب ضیا کو راہگیر دیکھ کر
No comments:
Post a Comment