Sunday, February 25, 2018

Love / Romantic Poetry - چلو اسے سوچا جائے

Poet:

آج فرصت ہے چلو اسے سوچا جائے
کیوں نہ حد سے بڑھ کے دیکھا جائے

ریزے کم ہی بکھرے ہیں آئینہ دل کے
آؤ پھر اک اور پتھر پھینکا جائے

ابھی ہوش سے ہوں بیگانا میں
شہر چھوڑ کے صحرا کو جایا جائے

اب رہتا ہوں اداس ساون میں
تنہا ہم سے تو نہ اب بھیگا جائے

شب بھر تو ٹھہر جا اے یاد یار
دل یہ چاہتا ہے آج پھر رویا جائے

شہر کے خریداروں میں شامل ہو تم
مظہر آؤ آج زخموں کو بیچا جائے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...