Poet: Kamal Hussain Balti
تیری یادوں کو میں اس دل سے نکالوں کیسے
ایسے حالات میں میں خود کو سنبھالوں کیسے
تیرے ہی سنگ گزرتا تھا ہر اک لمحہ میرا
میں اپنی عمر تیرے بن یہ گزاروں کیسے
میرے ہر زخم پہ مرہم تو ہی لگاتا تھا
تو بتا اب میرا یہ زخم بھرے گا کیسے
میرے ہر درد کو ہنس ہنس کے بانٹ لیتے تھے
تیرے بن اب میرے یہ درد بٹیں گے کیسے
تیری یادوں کو بھولا سکتا نہیں ہوں میں جب
میری چاہت کو بھولاؤ گے بھلا تم کیسے
No comments:
Post a Comment