Poet: Ishraq jamal Ashar Chishti
اسکی خواہش پہ قلم تھام کے بیٹھا ہوں مگر
دل مچلتا ہے اسے اب میں سنبھالوں کیسے
آج تک دل میں جو جذبات چھپا رکھے تھے
انکو الفاظ کی صورت بھلا ڈھالوں کیسے
دور رہ کر بھی جو نزدیک رہا ہے میرے
یہ حسین راز بھلا سب کو بتادوں کیسے
اسکا دیدار میری روح کو جلا بخشے ہے
اسکا یہ نقش بھلا دل سے مٹادوں کیسے
وہ رگ و پئے میں رچا ہے میری سانسوں کی طرح
کسطرح دل سے میں اب اسکو نکالوں کیسے
راہ تک تک کے جو پتھرا سی گئیں ہیں آنکھیں
اسکی آمد پہ اشہر انکو سلا دوں کیسے
No comments:
Post a Comment